بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل شیخ نعیم نے ضاحیۂ بیروت میں خطاب کرتے ہوئے کہا: امسال عزداری کی مجالس، سڑکوں اور شاہراہوں، سوگواریوں اور ماتمی جلوسوں میں عوامی شرکت گذشتہ بسوں سے کہیں زیادہ رہی۔
حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل شیخ نعیم نے، عاشورا کی مناسبت سے، ضاحیۂ بیروت میں خطاب کرتے ہوئے کہا:
• اے امام حسین(ع) آج ہم باطل اور پلیدی کے مد مقابل کھڑے ہوکر آپ سے عرض کرتے ہیں: ہم نے آپ کو تنہا نہیں چھوڑا، لبیک یا حسین۔ ہم اس عاشورائی مجلس میں اکٹھے ہوئے ہیں، تاکہ ایک بار پھر آپ سے تجدید عہد کریں اور اعلان کریں کہ اس مشن پر ثابت قدم رہیں گے۔
دفاع سے دستبردار نہیں ہونگے
• ہم اپنا اور ملک کا دفاع جاری رکھیں گے، کیونکہ ہمارا ایمان ہے کہ ملک کو آزاد کرانا ایک فریضہ ہے، چاہے یہ وقت طلب ہو اور اس کے لئے بہت سی قربانیاں درکار ہوںو۔ صہیونی دشمن اب بھی جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے اور لبنان کے پانچ علاقوں پر قابض ہے۔ ہم کبھی بھی اس جارحیت کے سامنے سر خم نہیں کریں گے۔
• ہم اس چیز کی حفاظت کریں گے جس کے لیے خون کا نذرانہ دیا گیا ہے۔ یہ مقاومت، امام سید موسی صدر کی مقاومت اور سیدالشہدائے امت - سید حسن نصراللہ - کی مقاومت ہے۔ ہم اپنے عہد پر قائم ہیں اور اس مشن کو جاری رکھیں گے۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ مقاومت کی شمع، حتیٰ کہ سخت ترین حالات میں بھی، روشن رہے اور بجھنے نہ پائے۔
ہم صہیونی ریاست کو تسلیم کرنے کے خلاف رہیں گے
• ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی اور قدس اور فلسطین کی آزادی کے نعرے کے بعد ایک نیا دور شروع ہؤا اور خطے میں مقاومت و مزاحمت کو فروغ ملا۔ ہم پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ مقاومت کا مشن جاری رکھیں۔ ہم نہ لبنان میں اور نہ ہی خطے میں، کبھی بھی قبضے کو جائز قرار دینے کسی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے اور تعلقات کی عادیسازی کو قبول نہیں کریں گے۔ ہمارا انتخاب حسینی انتخاب ہے اور ہم اسی راستے پر اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
• جنگ بندی کے معاہدے کا مقصد صہیونی ریاست کی جارحیتوں کا سد باب کرنا تھا، لیکن عملاً اس کے برعکس ہؤا۔ یہ سب امریکی حمایت سے ہؤا۔
ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے
• کسی نئے معاہدے کی دھمکی ہمیں کبھی بھی ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کرے گی۔ ہمیں نہیں بلکہ جارح سے کہنا چاہئے کہ وہ بس رک جائے۔ ہم سے یہ توقع نہیں کی جا سکتی کہ ہم اپنے موقف کو نرم کریں یا اپنے ہتھیار ڈال دیں؛ جبکہ جارحیت جاری ہے۔
• مقاومت ایک حل ہے، اور اسرائیل کا وجود ایک حقیقی بحران ہے جس کا مقابلہ کیا جانا چاہئے۔ اسرائیل کو سب سے پہلے جنگ بندی معاہدے کی شرائط پر عمل کرنا چاہئے، اس کے بعد ہی قرارداد 1701 پر عمل درآمد کی بات ہو سکتی ہے۔
اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے پر عمل کرنا چاہئے
• اب جو کچھ اسرائیل پر لازم ہے وہ وہ معاہدے کے پہلے مرحلے پر عمل کرنا ہے؛ یعنی پسپائی، جارحیت اور فضائی حدود کی خلاف ورزی روکنا، قیدیوں کی رہائی اور تعمیر نو کا آغاز۔ ہمارے لئے یہ فارمولا ـ جو امریکہ اور اسرائیل مسلط کرنا چاہتے ہیں، یعنی 'یا تو مارے جاؤ یا سر تسلیم خم کرو' ـ قابل قبول نہیں ہے۔ ہمارے لئے جو چیز اہم ہے وہ ہمارے حقوق ہیں۔ ہم تیار ہیں کہ یا تو 'شہادت پائیں یا فاتح ہوجائیں'؛ ہم ان دونوں صورتوں کے لئے تیار ہیں لیکن ہتھیار ڈالنے کے لئے ہرگز نہیں۔
• ہم اپنے ملک کا دفاع جاری رکھیں گے، چاہے ساری دنیا ہمارے خلاف ہو جائے۔ ہم امن، ملک کی تعمیر نو اور ترقی و استحکام میں تعاون کے لئے تیار ہیں؛ جیسا کہ ہم میدان میں طاقت کے ساتھ کھڑے ہونے اور اپنے ملک، اپنے حقوق اور اپنی عزت کا دفاع کرنے کے لئے تیار ہیں، چاہے اس کی قیمت کتنی ہی بھاری کیوں نہ ہو۔
• ہمارے لئے یہی فخر اور سعادت کافی ہے کہ حزب اللہ اور امل تحریک میں ہمارے دل ایک ہیں، ہر گھر میں، ہر گلی میں۔ اور یہ ہمارے لئے اعزاز ہے کہ ہم مقاومت کے سائے میں، ایک ہی ماحول میں رہتے ہیں۔
مقاومت نہ ہوتی تو لبنان غیر محفوظ ہوجاتا / فلسطین ضرور آزاد ہوگا
• اگر مقاومت نہ ہوتی تو اسرائیل لبنان کی بستیوں اور شہروں پر آزادانہ حملے کرتا۔ درود و سلام کو غزہ کے عوام کی قربانیوں اور ایثار کو، انہوں نے صبر و استقامت کا جو مظاہرہ کیا وہ غصب اور قبضے کے مقابلے میں، بے مثال ہے۔
• فلسطین ہمیشہ فلسطینی عوام کا ہی رہے گا اور ہمیں پوریقین سے، اس کی آزادی پر مطمئن ہیں، ہم ہمیشہ اس کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
ملت ایران نے اسرائیل کو مقاصد حاصل نہیں کرنے دیا
• امام سید علی خامنہ ای (حفظہ اللہ) اپنی بہادری، ایمان، حمایت اور رہنمائی کے ساتھ، ہمیشہ ہمارا سہارا رہے ہیں۔ ہم ملت ایران کو بھی سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنے اتحاد اور ثابت قدمی سے اسرائیل کے مقاصد کو پورا نہیں ہونے دیا۔
یمنیوں نے اسرائیل اور امریکہ کو ذلیل کیا
• سلام اور احترام ہے عراق اور محور مقاومت کے تمام ارکان کے لئے، نیز ان تمام ممالک اور اقوام کے لئے جو مقاومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ سلام اور درود ہو یمن کے عوام پر جنہوں نے عدیم المثال اور قابل فخر نمونہ پیش کیا ہے۔ یمن جہاد اور غیرت کی مشعل ہے جس نے ایک بے مثال نمونہ پیش کیا جس نے امریکہ اور اسرائیل کو ذلیل کر دیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ